چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ محمدابراہیم خان کا کہنا ہے کہ یہ بات ٹھیک ہےکہ پولیس میں پیسوں پربھرتیاں ہوتی ہیں۔
پولیس ایس پی کا ریٹائرڈ سب انسپکٹر پر تشدد کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ میرے گھرتعینات 5 میں سے4 اہلکار بھی پیسوں پربھرتی ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ دونوں کے درمیان تنازع کس بات پرچل رہا ہے؟ ریٹائرڈ ایس آئی نے کہا کہ ایس پی ٹریننگ اور دیگر نے کروڑوں کاغبن کیا، بھرتیوں میں پیسے لیے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس کو اپنا حصہ دے دیتے تو مسئلہ ختم ہوجاتا، آپ کوموقع دیتےہیں، اس معاملے کو خود حل کریں، باہمی اشتراک سے صلح نہ پوئی تو عدالت فیصلہ کرے گی۔