ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے عبوری افغان حکومت سے تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا افغانستان سے پاکستان میں مسلسل دہشت گردی ہو رہی ہے، ہم افغان انتظامیہ کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہیں مگر ان کی افغانستان میں پناہ گائیں ختم ہونی چاہیئیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سیکورٹی معاملات پر افغان عبوری انتظامیہ سے مذاکرات جاری ہیں۔ پاک افغان بارڈر پر پاسپورٹ اور ویزے کی پابندی کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا یکم نومبر سے پاکستان نے دستاویزات پر سفر کرنے کی پالیسی کا آغاز کیا ، افغان ٹرک ڈرائیوروں کو بھی سرحد پار کرنے کے لئے ایک کارآمد ویزا لازم ہے، کابل میں ہمارا سفارت خانہ ویزوں کا اجراء یقینی بنا رہا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا گذشتہ روز بچوں کا عالمی دن منایا گیا ، غزہ میں اب تک چھ ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ، اسرائیلی جارحیت سے غزہ کے بچوں کو بچایا جائے ، پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے مؤقف پر قائم ، غزہ میں جنگ بندی کا منتظر ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں حلال اشیاء پر پابندی کے متعلق سوال پر ممتاز زہرا بلوچ نے کہا یہ ریاستی پشت پناہی میں بھارت کے اقلیتوں کے خلاف اقدامات اور اسلامو فوبیا کی عکاس ہے ، اس سے ظاہر ہوتا ہے بھارت میں مسلمانوں کے لئے گنجائش کم ہو رہی ہے ۔ ترجمان نے بتایا وزیراعظم یکم دسمبر کو ورلڈ کلائمیٹ سمٹ میں شرکت کریں گے، وہ یو اے ای کے دورے میں دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔