ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے تناظر وزیراعظم اور پیپلز پارٹی رہنماؤں کی ملاقات طے ہوگئی۔ شہبازشریف سے پیپلزپارٹی رہنماوں کی ملاقات کچھ دیر بعد وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی۔ پیپلزپارٹی کا وفد ملاقات کے بعد سی ای سی اجلاس میں شرکت کیلئے کراچی روانہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پر بات ہوگی، پیپلز پارٹی کا وفد اپنی تجاویز وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔
دوسری جانب ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے حکومت کی سرتوڑ کوششیں جاری ہیں۔ رابطوں میں تیزی آگئی۔ نمبر گیم پوری ہونے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
حکومت کو جے یو آئی کے بغیر ہی سینیٹ میں 65 ارکان کی حمایت ملنے کا یقین ہے۔ 96 کے ایوان میں پیپلزپارٹی کے 26۔ ن لیگ کے 20۔ بی اے پی کے 4۔ ایم کیوایم اور اے این پی کے 3،3 سینیٹرز موجود ہیں۔ اے این پی اور 7 آزاد سینیٹرز بھی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔
قبل ازیں لندن میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ مضبوط دفاع کیلئے ستائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے تبدیلیاں کریں گے، ہمارا دفاع کا طریقہ کار 1971 کا وضع کردہ ہے۔ 45 سال میں جنگی حکمت عملیاں بدل چکیں ۔ مضبوط عدلیہ، مضبوط دفاع اور مضبوط جمہوریت ہماری خواہش ہے۔ کوئی ایسی ترمیم نہیں لائیں گے جس سے آئین کی بنیاد کمزور ہو۔






















