ستائیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے پیش نظر تمام وفاقی وزرا کے غیرملکی دورے منسوخ کردیئے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تمام وزرا اور حکومتی ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں ہی رکھنے کی ہدایت کردی۔ ستائیسویں آئینی ترمیم کے پیش نظر تمام وفاقی وزرا کے غیر ملکی دورے منسوخ کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی ارکان پارلیمنٹ کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ تمام وزرا اور ارکان کو اسلام آباد میں ہی موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ 7 نومبر کو سینیٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ترمیم کی 10 نومبر کو منظوری متوقع ہے۔ ایوان بالا میں اجلاس کی کارروائی چھٹی کے دن ہفتے کو بھی چلے گی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مجوزہ ترمیم سے متعلق اتحادیوں کو خود اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ستائیسویں آئینی ترمیم منظور کرانے سینیٹ کا اجلاس ہفتے کو چھٹی کے روز بھی جاری رہے گا۔ مجوزہ آئینی ترمیم پر جمعہ اور ہفتہ کو سینیٹ بحث کرائی جائے گی۔ ترمیم پیش ہونے کے بعد متعلقہ کمیٹی کے سپرد ہوگی۔
مجوزہ 27 ویں ترمیم کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان کے بجائے چیف جسٹس آئینی عدالت کو دی جائے گی ۔ ہائیکورٹ جج کے تبادلے کیلئے متعلقہ جج اور چیف جسٹس کی رضامندی کی شق بھی ختم کردی جائے گی۔ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کرنے کی گنجائش سمیت بہبود آبادی اور محکمہ تعلیم بھی صوبوں سے واپس لینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔






















