وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ دنیا میں معاشی نظام بہتری کی جانب گامزن ہے، مصنوعی ذہانت سے وابستہ معاشی ترقی پربات ہورہی ہے، ہمیں روایتی معیشت سے باہر نکلنا ہوگا۔
کراچی میں دی فیوچر سمٹ سے خطاب میں وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے لیکجز اور کرپشن کو روکا جا سکتا ہے، مصنوعی ذہانت کے ذریعے سیمنٹ، شوگر اور تمباکو سیکٹر میں لیکجز کم کریں گے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ فائلرز کی تعداد میں 9 لاکھ تک اضافہ ہوا ہے، نجکاری کے معاملات رواں سال کے اختتام تک حل ہو جائیں گے، میکرو اکنامک استحکام سرمایہ کاری کا ذریعہ ہےحتمی مقصد نہیں، کارپوریٹ منافع میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے قابل عمل ہے۔ بلیو اکانومی میں بھرپور صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی پر مبنی ترقی کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی فراہمی پر کام ہے، گوگل پاکستان کو تکنیکی اور آئی ٹی مرکز بنانے میں تعاون کر رہا ہے، مصر نے پاکستان کے طرز کی اصلاحات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں سال 2025ء میں کارپوریٹ سیکٹر کے منافع جات 14 فیصد بڑھے ہیں، اگر مقامی سرمایہ کار مطمئن نہیں تو بیرونی سرمایہ کاری کیلئے چیلنج ہو سکتا ہے، دوست ممالک کے بائی لیٹرل انفلوز کو اب تجارت میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت میں استحکام پیدا کے لیے نجی شعبے کا کردار ادا کرنا ہوگا، پیداواری بنیاد پر ترقی اہم ہے، اے آئی پر مبنی ترقی کے لیے ہمیں ایکو سسٹم تشکیل دینا ہوگا، ڈیجیٹائزیشن سےمعیشت میں شفافیت آئےگی۔ پاکستان کی معیشت درست سمت پرگامزن ہے، پاکستان کو برآمدات کا مرکز بناناہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا۔





















