اسلام آباد کی عدالت نے متنازعہ ٹویٹس کیس میں ایمان مزاری اور شوہر ہادی علی چٹھہ پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا،عدالت نے پانچ نومبر کو استغاثہ کے تمام گواہان طلب کرلئے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کیس پر سماعت کی۔ عدالت نے گرفتار ملزم ہادی چٹھہ کو دوبارہ ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ اس پر جج اور ملزمان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ہادی چٹھہ نے کہا کہ وہ مچلکے جمع نہیں کرائیں گے۔ آپ نے غیرقانونی کام کیا۔ ایمان مزاری بولیں ہمیں گرفتار کرانا چاہتے ہیں تو میری ضمانت بھی منسوخ کردیں۔ جج افصل مجوکا نے ریمارکس دئیے کہ عزت دینے سے ہی عزت ملتی ہے۔
وکیل صفائی قیصر امام نے استدعا کی کہ ملزمان سینئر وکلا ہیں جنھیں اسلام آباد اور راولپنڈی کی ہائیکورٹس میں پیش ہونا پڑتا ہے۔ عدالت یہ چیز مدنظر رکھے۔ جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ اسی وجہ سے ملزمان کی درخواست پر ہی تین دفعہ سماعت ملتوی کی تھی۔
عدالت نے مزید سماعت پانچ نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے تمام گواہان کو طلب کرلیا۔ ایمان مزاری اور شوہر ہادی چٹھہ کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔






















