بھارت خواتین کے ساتھ جنسی درندگی میں دنیا بھر میں آج بھی سر فہرست ہے۔ رواں سال خواتین کیخلاف جنسی جرائم میں سنگین حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بھارت کے سرکاری ادارے این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک صرف احمد آباد شہر میں عصمت دری کے 381 اور جنسی ہراسانی کے 222 واقعات رپورٹ ہوئے۔ سب سے زیادہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کی عمر 18 سے 30 سال کے درمیان ہے۔
بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک پانچ سال کی بچی کو ریپ کے بعد قتل کرکے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا گیا۔ راجستھان میں ایک پولیس انسپکٹر نے چار سال کی بچی کو درندگی کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق 2021 میں خواتین کے ساتھ عصمت دری کے چار لاکھ 28 ہزار 278 اور دو ہزار بیس میں تین لاکھ 71 ہزار 503 واقعات ہوئے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مودی سرکار فرقہ واریت اور نسلی تعصب کی وجہ سے ملک میں ہونے والی خواتین کے ساتھ زیادتی کو نظرانداز کر رہی ہے۔ خواتین کے خلاف جرائم میں بجرنگ دل جیسی بی جے پی کی انتہا پسند تنظیمیں پیش پیش ہیں۔