بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں 11 نومبر کو سرنگ کی کھدائی کے دوران ملبے تلے پھنسنے والے 40 مزدوروں کو ابھی تک نہیں نکالا جاسکا۔
عالمی نشریاتی اداروں کے مطابق سلکیارا اور دندل گاؤں کے قصبوں کے درمیان ہندؤں کے دو مقدس ترین مقامات اترکاشی اور یمونوتری کو جوڑنے کے لیے ساڑھے 4 کلومیٹر کی سرنگ بنائی جا رہی تھی کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 40 مزدور ملبے کے نیچے دب گئے۔
رپورٹ کے مطابق سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی صورتحال نہایت سنگین ہوگئی ہے۔ ان کے پاس ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء بھی ختم ہوگئی ہیں مگر مودی سرکار اور ہندوستانی میڈیا غریب مزدوروں کی حالت زار پر خاموش ہے۔ امدادی کارکنوں کے مطابق مزدوروں کو نکالنے کیلئے جو مشینری بھیجی گئی وہ بھی ناقص اور خراب نکلی۔
مقامی ٹیموں کی ناکامی کے بعد اب تھائی اور ناروے کی کمپنیوں سے مدد طلب کی جارہی ہے۔ ادھر سرنگ کے باہر مزدوروں کے لواحقین اور مقامی لوگوں مودی سرکار کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مزدوروں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ جان بوجھ کر امدادی کاموں میں سستی دکھا رہی ہے۔ ماہرین نے پہلے ہی اتراکھنڈ میں تعمیرات کے منفی اثرات اور لینڈ سلائیڈنگ سے خبردار کردیا تھا مگر مودی سرکار نے کوئی اہمیت نہیں دی۔