جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ سٹیبلشمنٹ معیشت کی بہتری چاہتی ہے مگر اسے بلیک میل کیا جارہاہے، ہم بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں لیکن ملک ڈبونے والوں کے ساتھ نہیں۔
پشاور میں جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی معیشت منصوبے کے تحت تباہ کی گئی اور ایک ایجنڈے کے تحت سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی، پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار صرف چیئرمین پی ٹی آئی نہیں بلکہ ان کو لانے والے بھی مجرم ہیں ۔
انہوں نے کہا کشمیر بیچنے جنرل باجوہ، فیض حمید، چیئرمین پی ٹی آئی ٹرمپ کےپاس گئے، پاکستان پر عالمی سطح کا دباؤ ہے اور ہماری فوج اور بیورو کریسی کو بلیک میل کیا جا رہا ہے، ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں ہے ہم پاکستان کی بات کرتے ہیں، پشاور والے بھی ایسے لوگوں کے لیے کبھی تیار نہیں کہ جو ملک کو ڈبو دیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کو اسے شدت پسندی اور دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے اور اسے معاشی دباؤ کا شکار بنایا جا رہا ہے، یہ ملک کلمے کے نام پر حاصل کیا ہے لیکن نعرے کے ساتھ ہمیشہ مذاق کیا گیا اور حکمرانوں کے رویوں کی وجہ سے ملک میں اسلامی نظام نہ آسکا۔