کراچی کے چند علاقوں میں ایک سال کے دوران 5 ارب روپے مالیت کی گیس چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ انکشاف سوئی سدرن کی گیس چوروں کیخلاف درج ایف آئی آرمیں سامنےآیا۔
سوئی سدرن کے مطابق گیس چور مافیا کے خلاف جاری آپریشن میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملیر اور اطراف کے مختلف علاقوں میں مسلسل کارروائیاں کی گئیں۔
کارروائیوں کے دوران گیس چوروں کے سرغنہ اللہ وڈھایو اور اس کے کارندوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے گئے اور گیس یوٹیلٹی کورٹ کراچی ڈویژن نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں جن میں اللہ وڈھایو بھی شامل ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان مختلف علاقوں میں چوری شدہ گیس سے فراہمی کا متوازی نظام چلا رہے تھے۔
سوئی سدرن حکام کے مطابق اللہ وڈھایو اور اس کے ساتھیوں واجد علی، خان محمد، علی نواز اور غلام قادر نے گیس چوری کی رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ ملزمان کے خلاف نقصانات کی مد میں مجموعی واجب الادا رقم 5.1 ارب روپے بنتی ہے۔
ایک اور مقدمے میں ملزم ہمایوں بشیر کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی عدالت نے مسترد کر دی۔
ہمایوں بشیر گیس میٹر میں ٹیمپرنگ کرکے بلیسنگ فلور اور اسٹیل مل چلا رہا تھا، سوئی سدرن پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا ہے، حکام کے مطابق ملزم پر نقصانات کی مد میں واجب الادا رقم 61 کروڑ 34 لاکھ روپے بنتی ہے۔






















