اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتار کرنے کے لیے وفاقی پولیس اہلکار نیشنل پریس کلب کے اندر گھس گئے۔
وفاقی پولیس کا احتجاجی مظاہرین کی گرفتاری کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر دھاوا بول دیا ۔ صحافیوں پر تشدد کیا اور کیفے ٹیریا میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین کے شبے میں صحافیوں کی پکڑ دھکڑ ۔ پریس کلب ارکان جمع ہوئے تو پولیس عقبی دروازے سے باہر نکل گئی۔
وزیرداخلہ نے نوٹس لےکر آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی ۔ وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے واقعہ کو افسوسناک قرار دے دیا۔
پولیس کی جانب سے زبردستی نیشنل پریس کلب کے اندر گھسنے، ملازمین پر تشدد اور توڑ پھوڑ کرنے پر صحافیوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔
صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کا کہنا ہے کبھی بھی پولیس اہلکاراس طرح پریس کلب میں نہیں گھسے۔ کیمرہ مین اور فوٹو گرافرزکو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ قانون کے دائرے میں رہ کر بھرپور ردعمل دیں گے۔






















