فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دوران غزہ پر ایک اور کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کا خطرہ منڈلانے لگا۔
ٹیلی کام کمپنی کے مطابق غزہ میں ڈیٹا سنٹرز ایندھن کی کمی کے باعث بند ہورہے ہیں اور مرکزی نیٹ ورک بیٹریوں کے سہارے چل رہا ہے جبکہ اگلے چند گھنٹوں میں ٹیلی فون سروس بند ہوسکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر سے پہلا ٹرک ایندھن لے کر غزہ میں داخل ہوگیا ہے، اسرائیل نے یو این ایجنسیوں کو 24 ہزار لیٹر ایندھن لانے کی اجازت دی ہے تاہم یہ شرط رکھی ہے کہ ایندھن اسپتالوں کو نہیں ملے گا۔
ایندھن ختم ہونے سے اقوام متحدہ کی گاڑیاں رک گئی تھیں ، اب 24 ہزار لیٹرایندھن دو دنوں کےاندراقوام متحدہ کو فراہم کیا جائے گا۔
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کے الشفا اسپتال میں 2500 افراد موجود ہیں جبکہ 600 زخمی اور 36 نوزائیدہ بچے زیر علاج ہیں، لوگوں کو اسپتال کے صحن میں اکٹھے ہونے کا کہا گیا ہے اور پناہ گزینوں کو اسپتال سے باہر نکالنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال میں اسرائیلی فوج کا سرچ آپریشن جاری ہے اور اسرائیلی اہلکار ایک ایک کمرے کی تلاشی لے رہے ہیں جبکہ ڈاکٹروں اور طبی عملے سے تفتیش کی جارہی ہے تاہم، ابھی تک اسرائیلی فوج کو اسپتال میں حماس کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
دوسری جانب غزہ میں القسام بریگیڈ کے ہاتھوں مزید دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں اور اسرائیلی حکام کے مطابق دونوں کیپٹن رینک کے افسران تھےجو اسرائیلی فوجی شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران مارے گئے۔