صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی۔
نیا قانون سیکیورٹی اداروں کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت مضبوط بنائے گا، قانون میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا گیا ہے۔
قانون میں عدالتی نگرانی اور حفاظتی اقدامات شامل کیے گئے ہیں، یہ قانون پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم قدم ہے۔ بل میں 3 سال کی سن سیٹ کلاز شامل ہے تاکہ مدت محدود رہے۔
یاد رہے کہ 13 اگست کو قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 منظوری گی تھی۔ ایکٹ کی ایک شق میں تین سال کی توسیع کردی گئی۔ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کو مزید اختیارات مل گئے۔
ترمیمی بل کے تحت قومی سلامتی کو لاحق سنگین خطرات پر مشتبہ افراد کی پیشگی گرفتاری کی اجازت ہوگی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کے ذریعے جامع تحقیقات ممکن ہوسکے گی، مسلح افواج اور سویلین اداروں کو مشتبہ افراد کی حراست کا قانونی اختیار مل گیا۔






















