پاکستان کے تعلیمی نظام میں تاریخی اور انقلابی تبدیلی لانے کا فیصلہ آخر کار کر لیا گیا ۔
میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے دہائیوں پرانے نمبر سسٹم کو آئندہ سال مارچ میں ختم کر دیا جائے گا ، میٹر ک اور انٹر میڈیٹ میں اب بچوں کو امتحانات کے نتائج میں نمبر نہیں بلکہ گریڈ دیئے جائیں گے ۔اس تبدیلی کو طلباء کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے ۔
یہ تبدیلی صرف بورڈ کے امتحانات کیلئے نہیں بلکہ سکولوں اور کالجوں میں اندرونی سطح پر ہونے والے امتحانات کیلئے بھی ہو گی ، نمبر نگ سسٹم پاکستان کے 1947 میں قیام ہونے کے بعد سے چلا آرہا ہے جسے اب تبدیل کرتے ہوئے انٹر نیشنل معیار کے مطابق کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔
پہلے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں 33 فیصد نمبر لینے والا پاس قرار دیا جا تا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ، پاس ہونے کیلئے کم سے کم نمبر 40 فیصد ہوں گے اور اس سے کمی پر فیل تصور کیا جائے گا۔ آئندہ سال سے نمبر نہیں بلکہ گریڈ ملیں گے جو کہ سی جی پی اے (کمیولیٹو گریڈ پوائنٹ ایوریجز) ہو گا ۔
اس سسٹم کے تحت 90 سے 100 فیصد کے درمیان اے پلس پلس(A++) گریڈ ہو گا ، 90سے 94 تک اے پلس(A+)، 85سے 89 اے گریڈ(A)، 80سے 84 تک نمبر لینے والے طلبا کو بی پلس پلس گریڈ (B++)دیا جائے گا ۔اسی طرح 75 سے 79 فیصد نمبر والے طالبعلم بی پلس (B+)گریڈ کے حقدار ہوں گے ۔
70 سے 74 نمبروں تک بی (B)، 60سے 69 فیصدتک گریڈ سی (C)، 50 سے 59 فیصد تک گریڈ ڈی (D)، 40سے 49 فیصد نمبروں تک گریڈ ای (E)اور 40 فیصد سے کم والا فیل تصور کیا جائے گا ۔