سینیٹ میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل منظورکرلیا گیا،بل وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے ایوان میں پیش کیا۔
مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی ایم کیو ایم اوربلوچستان عوامی پارٹی نےحمایت کی،تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام نےقانون کی مخالفت کی۔
وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نےکہا انسداد دہشتگردی ترمیمی بل آئین سےمتصادم نہیں،ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے،پنجابی ہونےکی بنیاد پرشہریوں کوبسوں سےاتارکر قتل کردیا جاتا ہے،سیاست ہوتی رہے گی،پاکستان کو سب سے پہلے رکھیں۔
مزید کہا سانحہ اے پی ایس کے بعد اپوزیشن کی مشاورت سےکچھ چیزیں شامل کی گئی تھیں،قانون تین سال بعد ختم ہوجائے گا،تین ماہ کی نظربندی کا تحریری حکمنامہ جاری کرنا پڑے گا۔
سینیٹرکامران مرتضیٰ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل میں ترمیم مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جوں جوں دہشت گردی کے قوانین بنائے تودہشت گردی بڑھتی گئی،علاج کو درست کرنا چاہیےناکہ سخت کرنا چاہیے۔






















