وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد ستمبر کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان کو اگلے جائزے کی تکمیل سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط ملنے کا امکان ہے۔ سرکاری اداروں میں راتوں رات تبدیلی لانا ممکن نہیں ہے۔
سماء سے غیر رسمی گفتگو میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد ستمبر کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اگلے اقتصادی جائزے کیلئے ہماری تیاریاں مکمل ہیں، پاکستان کو اگلے جائزے کی تکمیل سے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط ملنے کا امکان ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے اب تک پاکستان کو 2.1 ارب ڈالر مل چکے، آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا ای ایف ایف پروگرام 37 ماہ پر محیط ہے۔
قبل ازیں راولپنڈی میں تاجروں سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پی آئی اے کیلئے یورپ اور برطانیہ کے روٹس کھل چکے، پی آئی اے بڈنگ میں بڑے بڑے گروپ آرہے ہیں، پی آئی اے کے حالات میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری ادارے 6 ہزار ارب روہے کا نقصان کر چکے، سرکاری اداروں میں راتوں رات تبدیلی لانا ممکن نہیں ہے، 24 سرکاری ادارے نجکاری کیلئے پیش کئے گئے ہیں۔ سرکاری اداروں میں گورننس بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
محمد اورنگ زیب نے کہا سول اداروں میں پنشن اصلاحات کی گئی ہیں،سرکاری اداروں کی نجکاری میں اس سال تیزی آئے گی،43 وزارتوں اور 400 سے زائد محکموں میں رائٹ سائزنگ جاری ہیں، پچھلے سال قرضوں کی لاگت میں ایک ہزار ارب روپے کی کمی ہوئی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نجی شعبے کی مشاورت سے آگے بڑھنے کی ہدایت کی ہے، تاجروں کے ساتھ 4 سے 6 ہفتوں کے دوران اچھی بات چیت ہوئی، اب چیمبرز کی مشاورت کے بغیر کوئی معاملہ آگے نہیں جائے گا، البتہ ضروری نہیں کہ ہر چیز پر اتفاق رائے بھی ہو۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا بجلی کے نرخوں میں کمی کیلئے معاہدے کئے گئے،ٹاسک فورس کام کررہی ہے،آنے والے دنوں میں توانائی اخراجات میں کمی آئے گی،اور بجلی سستی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزید کہا کہ معاشی اور اقتصادی کامیابیوں کو عالمی سطح پر دیکھاجارہا ہے،2عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ریٹنگ بہترکی،تیسری بھی جلد کردےگی، امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پوری کوشش ہے اس سال کے آخر تک پانڈا بانڈ جاری کردیں،پالیسی ریٹ 11 فیصد پرآگیا،سی ای اوز کا اعتماد 84 فیصد بڑھ گیا ہے۔






















