نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم چین کے بہت قریب ہیں، ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں،ہم آئرن برادر ہیں۔ ہم امریکا کے ساتھ بھی بہترین تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔
العربیہ ٹی وی کو انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم صدر ٹرمپ کے پاکستان کے دورے کا خیرمقدم کریں گے، امریکا ثالثی کرے تو پاکستان بھارت سے مذاکرات کےلیے تیار ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک امن پسند قوم ہیں، کسی ملک سے کوئی جارحیت نہیں چاہتے مگر تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، ہم اکیلے کچھ نہیں کر سکتے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، یو اے ای، قطر کے ساتھ تعلقات انتہائی دوستانہ ہیں، ایران اسرائیل تنازع پر پاکستان نے سفارتی حل کی بھرپور حمایت کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل ناگزیر ہے، دو ریاستی حل ہی فلسطین میں امن کا راستہ ہے۔ مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو خطےمیں بے پناہ معاشی امکانات موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات کے حل کیلئے اوآئی سی اور اقوام متحدہ کو عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ فرانس سعودی عرب کانفرنس کو پاکستان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس 28 اور29 جولائی کو نیویارک میں ہوگی، فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد بڑھنی چاہیں۔
دوسری جانب نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکا سے مضبوط تعلقات چاہتے ہیں لیکن ان کو چین سے دوستی کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ سے رابطے کیے ،انہوں نے رسپانس نہیں دیا، ٹرمپ انتظامیہ ہمارے رابطوں پر آگے بڑھ رہی ہے ، امریکی وزیرخارجہ سےملاقات نہایت مفید رہی ، پاکستان اور امریکا کے وزرائے خارجہ کی 9سال بعد ملاقات ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کابل میں فیمس کپ آف ٹی کے بعد ملک میں دہشتگردی کی واپسی ہوئی۔ افغان قیادت سے کہا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے دے۔ انڈیا کو رافیل پر بڑا ناز تھا ۔ ایک دن میں 4 گرا کر بھارتی غرور خاک میں ملا دیا۔






















