سپریم کورٹ نے چینی کی قیمتوں کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کو 30 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔
چینی کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے وفاقی حکومت اور شوگر ملز کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کو ایک ماہ کے اندر کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
چینی کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ چینی کی فی کلو قیمت 98 روپے تھی ، شوگر ملز 200 روپے میں فروخت کر رہی ہیں۔
عدالت نے شوگر ملز کو قیمتوں میں فرق کی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ وفاقی حکومت نے آرڈر چیلنج کیا تو ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کے مقرر کردہ نرخ بھی معطل کردیئے، استدعا کی کہ عدالت قیمتوں میں فرق کی رپورٹ تو رجسڑار آفس میں جمع کرانے کا حکم دے۔
شوگر ملز کے وکیل نے بتایا کہ لاہورہائی کورٹ میں کیس 20 ستمبر کو مقرر ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ کیس میں جلدی کس بات کی ہے، لاہور ہائیکورٹ سن کر فیصلہ کرے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل بولے وقت گزرنے کے بعد ریکوری مشکل ہوجائے گی۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ، کیا مل مالکان ملز اٹھا کر بھاگ جائیں گے؟؟ ہائی کورٹ کےعبوری حکم کےخلاف کیس ہے ابھی فیصلہ نہیں آیا، سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے 30 روز میں فیصلے کی ہدایت کر دی۔