وفاقی وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ این ایچ اے کے ریونیو میں ایک سال کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا۔ پچھلے سال کے مقابلے میں 50 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل کیا۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا سیاحتی مقامات سے اربوں روپے مزید کما سکتے ہیں۔ کے پی، جی بی، آزاد کشمیر میں شاہراہوں کی ذمہ داری لینے کو تیار ہیں۔ سڑکوں کو اس قابل بنائیں گےکہ خوبصورت علاقوں سے ریونیو مل سکے، سیاحتی مقامات کی تمام سڑکیں مل جائیں توانھیں خود بنانےکےلیے تیارہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہمارے بہت سے علاقے سیاحت کے سبب ریونیو دے سکتے ہیں، گرمی کی چھٹیوں میں بہت سیاح جاتے ہیں لیکن سڑکیں خراب ہیں، صوبوں اور آزاد کشمیر کو خطوط لکھے ہیں کہ سڑکیں این ایچ اے کو دے دیں، این ایچ اے ان سڑکوں کو دوبارہ سے کارپٹ کرے گا۔
وفاقی وزیرمواصلات نے کہا کہ لواری ٹنل کا پیکج ون 6.18 کلومیٹر کا تھا جو 2010 میں مکمل ہوا، لواری ٹنل کا پیکج ٹو 14.6کلومیٹر کا تھا ، سائوتھ ایکسس 7.3 کلومیٹر دسمبر 2020 میں مکمل ہوگیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن رولز کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی کروں گا، سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو فوری کارروائی ہوگی، خلاف رولز کوئی عہدے پر بیٹھا ہوا تو اسے فوری طور پر فارغ کریں گے، ہمارا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے۔






















