قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم نے کیپٹو پاور پلانٹس کو دی جانے والی گیس پر لیوی عائد کرنےکا بل منظور کر لیا۔
چیئرمین کمیٹی سیدمصطفیٰ محمودکی زیر قیادت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس ہوا،قائمہ کمیٹی اجلاس میں آف دی گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل زیربحث آیا،رکن کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے کہا کےالیکٹرک سمیت تمام کمپنیاں جوکمٹمنٹ کریں وہ پوری ہونی چاہیے،،کےالیکٹرک کو بھی اجلاس میں بلایا جانا چاہیے،حکومت نے ہمیشہ بہت زیادہ سستی کا مظاہرہ کیا ہے،ہم نے ان بجلی کمپنیوں کو بلا کر بات کیوں نہیں کی،بڑی کمپنیوں کے نمائندے جاتے ہیں بات کرکے چلے جاتے ہیں۔
مزید کہا حکومت نے کیپٹو پاور پلانٹس لگانے کی باقاعدہ مہم چلائی تھی،جن کمپنیوں میں کیپٹو پاور پلانٹس لگانےکی سکت تھی انہوں نے لگا لیے،صرف برآمدات کرنےوالی کمپنیوں کو پاور پلانٹس لگانے کی اجازت تھی،آگے لگ رہا ہے حکومت کیپٹو پاور پلانٹس کو پیسے نہیں دے گی،جنہوں نےاتنے اخراجات کیے انہیں کیسےسبسڈائز کریں گے۔
وفاقی وزیر پٹرولیم نےکہا کیپٹو پاور سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز کا نہیں ہوسکتا،کیپٹو تو ایک مختلف کیٹگری ہے اس میں ایس ایم ای کا ہونا تو مشکل ہے۔
رکن کمیٹی گل اصغر خان نےکہا جتنا بل پر شور مچا ہوا ہے اس میں ایسا کچھ نہیں ہے،چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ محمود نےکہا میں بھی بل کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل کی حمایت میں ہوں،میں سمجھتا ہوں کہ حکومت اپنے خلاف تو جا نہیں سکتی۔
بعدازاں قائمہ کمیٹی پٹرولیم نےکیپٹو پاور پلانٹس کودی جانے والی گیس پر لیوی عائد کرنےکا بل منظور کرلیا،کمیٹی ارکان کی اکثریت نےبل کے حق میں ووٹ دیا۔





















