اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے الحدیدہ شہر پر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں، جن میں 30 اسرائیلی لڑاکا طیارے شامل تھے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حملوں کے دوران الحدیدہ میں واقع ایک سیمنٹ پلانٹ پر میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ ان حملوں کے دوران کم از کم چھ افرادجاں بحق ہوئے جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں امریکہ کا کوئی حصہ نہیں تھا اور اسرائیل نے پیشگی اطلاع دی تھی۔ الحدیدہ پر یہ حملے حوثی باغیوں کی عسکری کارروائیوں کے جواب میں کیے گئے ہیں، جو یمن کے مختلف علاقوں پر قابض ہیں اور اسرائیل کے خلاف نیز سرخ سمندر میں بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
حوثی ٹی وی نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کی یہ جارحیت یمنی عوام کو نشانہ بنانے کی ایک کارروائی ہےیہ فضائی حملے یمن میں جاری تنازعے کو مزید بھڑکانے کا باعث بن سکتے ہیں، جس پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور یمن کے حوثی باغیوں کے درمیان کشیدگی میں حالیہ اضافہ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے عالمی حلقے اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور تنازعے کے پرامن حل کے لیے کوششیں جاری ہیں۔