عالمی مارکیٹ میں خام کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی، مستقبل کے سودے 0.2 فیصد تک سستے ریکارڈ کیئے گئے۔
دنیا میں خام تیل برآمد کرنیوالے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کی پیداوار میں اضافے کے اشارے اور اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تیل کے سب سے بڑے صارف امریکا کی معیشت میں سکڑاؤ کی نشاندہی کرنیوالے اعداد و شمار کی وجہ سے جمعرات کوخام تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔
برینٹ کروڈ فیوچر 6 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 61 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 12 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 58.09 ڈالر پر بند ہوئے۔ ڈبلیو ٹی آئی بدھ کو مارچ 2021 کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر بند ہوا۔
ماہرین نے خام تیل کی قیمتیں 55 ڈالر فی بیرل تک گرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سعودی عرب اپنے اتحادیوں اور صنعتی ماہرین کو بتارہا ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں کو بڑھانے کیلئے پیداوار میں کمی کرنے پر راضی نہیں ہے اور کم قیمتوں کے طویل عرصے کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اوپیک پلس ارکان نے کہا ہے کہ گروپ جون میں پیداوار میں مزید اضافے کی تجویز دے گا، 8 اوپیک پلس ممالک 5 مئی کو جون کی پیداوار منصوبہ بندی کے بارے میں فیصلہ کرنے کیلئے ملاقات کریں گے۔
امریکی معیشت مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 3 سال بعد پہلی بار سکڑ گئی، کیونکہ کاروباری اداروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر یقینی تجارتی پالیسی سے بچنے کے لیے محصولات سے پہلے درآمدات میں تیزی دکھائی۔
ایک جائزے کے مطابق ٹرمپ کے محصولات کی وجہ سے اس بات کا امکان پیدا ہوگیا ہے کہ اس سال عالمی معیشت کساد بازاری کا شکار ہو جائے گی تجارتی تنازعات اور اوپیک پلس کی جانب سے رسد بڑھانے کے فیصلے کی وجہ سے طلب میں اضافے سے اس سال تیل کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔
تجزیاتی ادارے کیپلر نے چین-امریکا تجارتی کشیدگی اور بھارت میں کمزور طلب کے باعث 2025ء کیلئے عالمی تیل کی طلب میں اضافے کا تخمینہ 8 لاکھ بیرل یومیہ سے کم کرکے 6 لاکھ 40 ہزار بیرل یومیہ کر دیا ہے۔
اپریل میں کیے گئے 40 ماہرینِ معیشت اور تجزیہ کاروں کے ایک سروے کے مطابق 2025ء میں برینٹ کروڈ کی اوسط قیمت 68.98 ڈالر فی بیرل رہنے کی توقع ہے، جو مارچ کے تخمینے 72.94 ڈالر سے کم ہے۔ امریکی خام تیل کی اوسط قیمت اب 65.08 ڈالر فی بیرل متوقع ہے جو گزشتہ ماہ کے اندازے 69.16 ڈالر سے کم ہے۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن نے بدھ کو کہا کہ امریکی خام تیل کےذخائر میں گزشتہ ہفتے 2.7 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ برآمد اور ریفائنری کی طلب میں اضافہ ہے۔ اس کا موازنہ تجزیہ کاروں کی 429,000 بیرل اضافے کی توقعات سے کیا گیا ہے۔