سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیس غیرمؤثر ہونے کی بنیاد پر نمٹادیا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا صرف اتنا بتا دیں کہ وفاقی حکومت نےآڈیولیکس پرکیا کرنا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا مجھے ہدایات لینے کے لیے وقت دے دیں۔ اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کیا مذاق بنایا ہوا ہے آپ نے۔ کبھی آپ آ جاتےہیں کبھی اٹارنی جنرل۔ صرف ہاں یا نہ بتانا ہے۔
روزانہ ہم یہاں بیٹھ کربس ایک معاملہ لٹکاتے رہیں کہ اٹارنی جنرل نہیں ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا اٹارنی جنرل نے بتانا ہے کہ کیا آڈیو لیکس پر نیا کمیشن بنائیں گے یا نہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا یہ کیس تو غیر مؤثر ہو چکا ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر بولے سیدھی سی بات ہےکہ آڈیولیکس کمیشن کےسربراہ قاضی فائزعیسیٰ ریٹائرہوگئے۔ انکوائری کمیشن کےممبرجسٹس نعیم اختر اور جسٹس عامر فاروق سپریم کورٹ کے جج بن گئے۔ وفاقی حکومت کو نیا کمیشن بھی بنانا ہے تب بھی یہ کیس اب غیر مؤثر ہے۔ عدالت نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیس غیرمؤثر ہونے کی بنیاد پر نمٹادیا






















