سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں وفاقی وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا ہے تاہم وفاقی وزیر حملے میں محفوظ رہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وفاقی وزیر کھیئل داس کوہستانی موصوف ٹھٹھہ سے جھوک شریف ایک پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
حملہ آوروں نے ڈنڈوں اور کرسیوں کا استعمال کرتے ہوئے گاڑی کو نقصان پہنچایا تاہم کھیئل داس کوہستانی اس حملے میں محفوظ رہے اور کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہی، لیکن ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت یا گرفتاری کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں۔
میڈیا سے گفتگو
ٹھٹھہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ پانی کا معاملہ صرف مذاکرات کی میز پر حل ہوگا نہ کہ سڑکوں یا جلسوں میں۔
انہوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کو مسائل کے حل کے لیے درست پلیٹ فارم قرار دیا اور الزام لگایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور سندھ میں پانی کے نام پر پی پی پی کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
کھیئل داس نے سابق صدر عارف علوی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں "فتنہ پھیلانے والا" قرار دیا اور الزام لگایا کہ وہ کینالز سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر کو قانون بنانے کا اختیار نہیں جو صرف قومی اسمبلی کے پاس ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ یہ وہی گروہ ہے جس نے پی ٹی وی سمیت دیگر اداروں پر دھرنوں کے ذریعے فساد کیا۔
انہوں نے 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس روز پاک فوج کے سربراہ اور ریاستی اداروں کی عزت کو نشانہ بنایا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت پاکستان کی سالمیت کے لیے متحد ہے اور ملک کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔