دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن میں دُشمن بھارت کے علاوہ سخت موسمی حالات بڑے چیلنجز ہیں، 19 اپریل 1989ء کو "آپریشن چُیومک" کے دوران لیفٹیننٹ نوید الرحمن کو ہیلی کاپٹرکے ساتھ سلنگ کرکے21ہزار فٹ کی بلندی پراتارا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد ریٹائرڈ، اس وقت بطورایف سی این اے کمانڈر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) ایاز احمد کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر آپریشن چیومک کا فیصلہ کیا گیا، بھارت کی ایک گن پوزیشن تھی جسے تباہ کرنا بے حد ضروری ہوچکا تھا، اس مقصد کیلئے انتہائی بلند چوٹی جسے بعد میں چیومک کا نام دیا گیا، پر قبضے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سائیڈ کے برعکس پاکستانی سائیڈ انتہائی دشوار اور بلند تھی جس کو سر کرنا تقریبا ناممکن تھا، اس بلند و بالا کھڑے پہاڑ پر پہنچنے کیلئے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا، ہیلی کاپٹر سے لٹک کر جانا بہت مشکل کام تھا مگر میجر نوید نے یہ کر دکھایا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) ایاز احمد کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے وہاں پہنچنے سے پہلے ہی ہماری سپاہ نے اس چوٹی پر قبضہ کرلیا، چیومک چوٹی کے نیچے دُشمن کا بیس کیمپ تھا، میجر نوید کے حملے میں بھارتی فوج وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے حکمت عملی کے تحت آرٹلری فائر کے ذریعے بھارتی فوج کے بیس کیمپ کو تباہ کیا، چوٹی پر موجود برف آرٹلری فائر کے ذریعے برفانی تودے میں تبدیل ہوگئی جس کی زد میں آکر مکمل بھارتی بٹالین دب گئی۔
ایاز احمد نے مزید کہا کہ پسپا ہونے کے بعد بھارتی فوج نے فلیگ میٹنگ کی خواہش ظاہر کردی، فلیگ میٹنگ میں یہ طے پایا کہ سیز فائر ہوگا اور بھارت اپنے فوجیوں کی لاشیں لے کر جائے گا، برف سے نکالتے ہوئے ہم نے 400 بھارتی لاشیں گنیں۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوج کے میجر جنرل کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج اس پوسٹ پر دوبارہ نہیں آئے گی۔
میجر جنرل (ر) محمد فاروق ملک کا کہنا تھا کہ میجر نوید الرحمان میرے کیڈٹ تھے، میں اُس وقت آفیسرز ٹریننگ اسکول منگلا میں پلاٹون کمانڈر تھا، جس خصوصیت کو میں نے بطور انسٹرکٹر نوٹ کیا، وہ میجر نوید الرحمان کی فائٹنگ اسپرٹ تھی، میجر نوید الرحمان سلنگ کے ساتھ پرواز کے دوران دشمن کے آرٹلری اسپلنٹرز کا نشانہ بنے، میجر نوید الرحمان شدید زخمی ہوئے مگر دشمن کا مقابلہ تن تنہا کیا جب تک کمک نہیں پہنچی۔
میجر (ر) نوید الرحمن (ستارہ جرأت) نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی میرا جذبہ تھا، جذبہ ہے اور جذبہ رہے گا، چیومک آپریشن کیلئے میں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا، جب ہیلی نے ٹیک آف کیا تو وہاں موسم بہت خراب تھا، ان ہواؤں نے مجھے کچل کر رکھ دیا تھا لیکن میرا جذبہ تھا کہ میرے پر نکل آئیں اور میں ہیلی سے پہلے وہاں پہنچ جاؤں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے دشمن کو چکمہ دے کر یہ تاثر دیا کہ ہم وہاں پر کثیر تعداد میں موجود ہیں حالانکہ ایسا نہیں تھا، سلنگ کے دوران میں 25ہزار کی بلندی پر تھا، جب ہیلی نے مجھے ڈراپ کیا تو میں 22 ہزار کو چھوتے ہوئے 21 ہزار 400 کی کریویس میں آیا۔