ایس آئی ایف سی کی معاونت سے چین کی معروف تعمیراتی کمپنی کی جانب سے بحری صنعت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔
پاکستان کے پورٹ قاسم، کراچی پورٹ اور گوادر جیسی بندرگاہوں میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ اس ضمن میں پورٹ قاسم پر نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کا پلانٹ لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔
چین کی جانب سے ’ڈی سیلینیشن پلانٹ‘ کی تنصیب کے ذریعے پانی کی قلت کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
ڈی سیلینیشن پلانٹ نہ صرف صنعتی بلکہ گھریلو پانی کی ضروریات بھی پوری کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
سرمایہ کاری سے مقامی معیشت میں روزگار، ترقی اور انفراسٹرکچر میں بہتری متوقع ہے، یہ اہم اور منفرد منصوبہ پاکستان کی ماحولیاتی پالیسی اور موسمیاتی مزاحمت کے اہداف سے ہم آہنگ، بندرگاہوں کی ترقی سمیت بحری سیاحت کے فروغ میں معاون ہوگا۔
چین نے پاکستان کی وزارت بحری امور کے ساتھ مستقبل میں بھی مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے چین کی سرمایہ کاری کے باعث بحری شعبے میں جدید سہولیات اور ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔