پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کےلیے ففتھ شیڈول ختم کرنے کا صدارتی آرڈیننس کردیا گیا۔ جس سے حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔
صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت لیوی کی حد کی پابند تھی تاہم ففتھ شیڈول ختم ہونے سے حکومت پر لیوی کی حد کی پابندی ختم ہوگئی۔ ففتھ شیڈول ختم ہونےسےحکومت لیوی کی کوئی بھی قیمت عائد کرسکتی ہے۔
صدارتی آرڈیننس کے مطابق ففتھ شیڈول کے تحت حکومت پیٹرولیم لیوی 70 روپے فی لٹر تک لینے کی پابند تھی تاہم اب حکومت کو پیٹرولیم لیوی مرضی سے بڑھانے کے اختیارات مل گئے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عوام کو دینے کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کردیا ہے۔ پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا۔
صدارتی آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 8 روپے 2 پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا، پٹرول پر لیوی کی شرح 78 روپے 2 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں 7 روپے ایک پیسہ اضافہ کر دیا گیا، ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 77 روپے ایک پیسہ فی لیٹر کر دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پیٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت 258روپے 64 پیسے فی لیٹر برقرار ہیں۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کو پیٹرولیم لیوی بڑھا کر ایڈجسٹ کردیا گیا۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، اس کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے بلوچستان پرلگائیں گے۔