بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) سے اڈیالہ جیل میں بیرسٹر گوہر سمیت 5 وکلا نے ملاقات کی ہے جبکہ پارٹی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، نیاز اللہ نیازی اور فیملی ممبران کو ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔
اڈیالہ جیل میں آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا دن تھا اور پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت 5 وکلا نے ان سے ملاقات کی جبکہ فیصل چوہدری لسٹ میں نام نہ ہونے کے باوجود ملاقات کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
بانی پی ٹی آئی سے وکلا کی ملاقات اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں کرائی گئی اور ذرائع کے مطابق 35 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال۔ پارٹی امور اور عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات پر مشاورت کی گئی۔ بانی سے فیملی کی ملاقات نہ کرانے سے متعلق بھی بات ہوئی۔
ملاقات کرنے والوں میں بیرسٹر گوہر ، فیصل چوہدری، سلمان صفدر، رائے سلمان کھرل اور علی عمران شہزاد شامل تھے۔
گزشتہ روز سلمان اکرم راجہ کی جانب سے جیل سپرنٹینڈنٹ کو آج کی ملاقات کیلئے بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر، نیاز اللہ نیازی، نعیم پنجوتھہ اور ظہیر عباس کے نام شامل تھے تاہم لسٹ میں شامل صرف دو لوگوں بیرسٹر گوہر اور سلمان صفدر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان، نورین خانم، عظمیٰ خانم اور کزن قاسم نیازی کو جیل انتظامیہ نے ملنے کی اجازت نہ دی۔
بشریٰ بی بی سے ان کی بیٹی مہر النسا اور بھابھی کی ملاقات بھی جیل کے کانفرنس روم میں کروائی گئی جو تقریبا چالیس منٹ تک جاری رہی۔
بیرسٹر گوہر کی گفتگو
اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ڈیل کیلئے کہیں سے کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن بانی پی ٹی آئی نے کسی کو ڈیل کیلئے مذاکرات کا اختیار نہیں دیا بلکہ انہوں نے کہا میں نے کسی کو اجازت نہیں دی کہ وہ مذاکرات کرے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی قانون وآئین کے مطابق ہوگی اور ہر قسم کی ڈیل کو رد کرتا ہوں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب پارٹی میں کوئی ایک دوسرے کے خلاف بات نہیں کرے گا اور مائنزاینڈ منرلز ایکٹ پر سیاسی قیادت سے ملاقات کے بعد بات کریں گے، علی امین اور سیاسی قیادت کی عمران خان کے ساتھ ملاقات سے پہلے پاس نہیں کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے لوگوں کے جانے سے کے پی بہت متاثر ہو رہا ہے اور بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ کے پی اسمبلی قرارداد کے ذریعے وفاق سے انخلا کا وقت بڑھانے مطالبہ کرے۔
علیمہ خانم کی گفتگو
علیمہ خانم نے گورکھپور ناکے سے واپس روانگی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے یقین دہانی کرائی ہے جمعرات کو ہماری ملاقات ہوجائے گی، ہم نے کہا اگر جمعرات کو ملاقات کرا دی جاتی ہے تو ہم چلے جائیں گے، پولیس نے پہلے کبھی وعدہ نہیں کیا لیکن آج وعدہ کیا ہے اور ہم تو ان پر اعتبار ہی کرسکتے ہیں یہ جمعرات کو ملاقات کرائیں گے۔
علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ ہوگیا ہم اپنے بھائی سے نہیں ملے، آج کورٹ نے بھی کہا ہے بچوں سے بات کرائیں اور ڈاکٹر کو بھی رسائی دیں، جمعرات کو سیاسی لوگوں کی ملاقات بھی کرائی جائے گی، سیاسی لوگوں کی ملاقات پانچ ماہ سے نہیں کرائی جارہی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی یقین دہانی پر اب واپس جا رہے ہیں، بانی نے کہا ہے جتنے لوگ ملنا چاہتے ہیں ملیں، مسئلہ یہ یے کہ جیل والے فہرست کے مطابق ملاقات نہیں کراتے، بانی بار بار مطالبہ کرتے ہیں ان کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کرائی جائے۔