قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے خلاف کرپشن کے الزامات میں سخت کارروائی کرتے ہوئے 16 بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں۔
نیب نے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں بتایا گیا کہ ملزمان نے 16 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ کرکے اربوں روپے کمائے۔
درخواست میں بحریہ ٹاؤن پرائیویٹ لمیٹڈ اور محمد صدیقی ماجد کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی تصدیق مانگی گئی ہے۔
نیب کے مطابق 25 ارب روپے کی رقم منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جبکہ بحریہ ٹاؤن کراچی کی کمرشل سرگرمیاں بھی روک دی گئی ہیں۔
احتساب عدالت کراچی میں ملک ریاض اور دیگر ملزمان کے خلاف ریفرنس بھی دائر کیا گیا ہے اور نیب نے عدالت سے ڈی جی نیب کے احکامات کی توثیق کی درخواست کی ہے۔
یہ کارروائی 2018 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی جس میں بحریہ ٹاؤن کی سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
مزید برآں، نیب نے عوام سے دھوکہ دہی اور ناجائز قبضے کے الزامات پر تحقیقات تیز کردی ہیں۔