جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو لوٹنے کے نت نئے طریقے سامنے آنے لگے ہیں۔فراڈیوں نے مختلف حیلوں بہانوں سے عوام کو دھوکہ دینا شروع کر دیا۔ فراڈئیے مختلف ناموں سے کمپنیاں بنا کر شہریوں کو لوٹنے لگے، بھاری منافع کالالچ دے کرسرمایہ کاری کرانے کا دھندا جاری ہے۔
پونزی کی طرز پرسرمایہ کاری کی اسکیموں کا جال پورے پاکستان میں جڑیں مضبوط کرنے لگا۔ لاہور کے شہری بھی اس سے محفوظ نہیں۔ سنہرے خواب دکھا کر کیسے لوگوں سے محنت کی کمائی اینٹھ لی جاتی ہے۔
جعلسازی میں ملوث کمپنیاں پرکشش منافع کالالچ دیتی ہیں، سنہرے خواب دکھا کرلوگوں کوسرمایہ کاری پرآمادہ کیاجاتاہے۔ بھاری منافع کی آڑ میں شہری اصل رقم سے بھِی محروم ہورہے ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائمز لاہور سرفراز چوہدری کا کہنا ہے کہ انجینئرڈ فراڈئیے سرمایہ کار کا اعتماد بڑھانے کے لئے چیک دیکرکاروباری شراکت کامعاہدہ کرتےہیں ۔یہ معاہدہ سرمایہ کار کو مقدمے کےحق سے بھی محروم کردیتاہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ شہری راتوں رات امیر بننے کی کوشش نہ کریں ،خود کاروبارکریں اورلٹنے سے بچیں۔