پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات نئے دور میں داخل ہوگئے۔ دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کے دوران بیلاروس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔
فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور جے ایس سی ایم کوریڈور کے درمیان مفاہمت کی یادداشت، پاکستان اور بیلاروس کی وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ بھی ہوگیا۔
روڈ میپ بیلاروس کی فوجی صنعت کی اسٹیٹ اتھارٹی اور وزارت دفاعی پیداوار پاکستان کے درمیان طے پایا۔ بیلاروس کے مالی تعاون کے فنڈ برائے کاروبار اور سمیڈا کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔
بیلاروس کے ایوان صنعت وتجارت اور ٹریڈڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان معاہدہ بھی ہوگیا۔ پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ ہوا۔ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ری ایڈ مشن۔ بیلاروس کی داخلی امور کی وزارت اور وزارت داخلہ پاکستان کے درمیان معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔
پاکستان اور بیلا روس کے درمیان ماحولیاتی تحفظ کی مفاہمتی یادداشت پر عملدرآمد کیلئے روڈ میپ بھی مرتب کرلیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف کا منسک میں ایوان آزادی پر صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے ُپرتپاک استقبال کیا۔ دونوں ممالک کے ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔ وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ دونوں ممالک کے وزرا کا تعارف کرایا گیا۔
دوسری جانب بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کی بہتری کیلئے مفید بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ بیلاروس کی کمپنیوں کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان زراعت اور انرجی سمیت مختلف شعبوں میں بیلاروس کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔