پاکستان اسٹاک ایکس چینج جمعہ کو کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا جس کی وجہ عالمی منڈی میں گراوٹ بتائی جارہی ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس نے تقریباً 700 پوائنٹس گرگیا۔ اسٹاک مارکیٹ کاروبارکےآغازمیں ہی116000پوائنٹس کی حد گنوا بیٹھی۔
آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔ ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، حبکو، ایم ای بی ایل، این بی پی اور ایم سی بی کے حصص میں مندی کا رجحان رہا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات پر 90 دن کے وقفے کے اعلان کے بعد علاقائی کیپٹل مارکیٹوں میں تیزی کی وجہ سے پی ایس ایکس تیزی کے ساتھ بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر عالمی اسٹاک مارکیٹ سست روی کا شکار رہی اور ڈالر کی قدر میں مزید گراوٹ دیکھی گئی جبکہ عالمی سطح پر ایک کے بدلے ایک ٹیرف عمل کی بدولت بانڈز کی بڑی فروخت شروع ہوگئی، جس نے عالمی کساد بازاری کے خدشات کو بڑھا دیا اور امریکی اثاثوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد ہلا دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر محصولات میں اضافے کے بعد سرمایہ کاروں کو چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ پر تشویش کا سامنا ہے۔