اقتصادی رابطہ کمیٹی نےوزارت پیٹرولیم کو گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی حتمی منظوری دیدی ہے۔
رپورٹس کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا اوگرا کی سفارش پر وفاقی حکومت نے اضافے کی منظوری دی ہےای سی سی نے 23 اکتوبر کو گیس نرخ بڑھانے کی منظوری دی تھی وفاقی کابینہ نے معاملہ دوبارہ غور کیلئے ای سی سی کو بھیجا تھا ای سی سی نے آج ہی اجلاس میں دوبارہ جائزہ لیکر اضافے کی منظوری دی۔
وزارت توانائی کے مطابق ملک میں گیس کے ذخائر سالانہ 5 سے 10 فیصد کم ہو رہے ہیں درآمدی گیس شامل کرنے سے خزانے پر مالی بوجھ بڑھ رہا ہےروپے کی قدر کم ہونے سے گیس کی تلاش جاری ہےپیداوار اور تقسیم پر اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ گیس قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے گردشی قرض 2.1 ٹریلین تک پہنچ گیا۔
Draft Press Release Gas Pricing-1 by Farhan Malik on Scribd
وزارت توانائی اعلامیہ کے مطابق زیادہ منافع کمانے والے کاروبار بھی کم قیمت پر قدرتی گیس استعمال کررہے ہیںنگران حکومت کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مشکل تھاآئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہونے کی وجہ سے تمام سبسڈی واپس لیں آخری بار گیس کی قیمتوں میں اڑھائی سال پہلے اضافہ کیا گیا تھاگیس کی قیمتوں میں گزشتہ اضافے سے461روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے ہیں۔
پیٹرولیم ڈویژن اعلامیہ کے مطابق ماہانہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس کے پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے قیمت نہیں بڑھائی گئی پروٹیکٹڈ صارفین کےلیے فکس چارجز 10 سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئےہیں۔نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:۔ وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا
وزارت پٹرولیم ڈویژن اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین کےلیے قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررہوئی ہےماہانہ 60 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر ہےماہانہ 100 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررہوئی ہے۔
پٹرولیم ڈویژن اعلامیہ کے مطابق ماہانہ 150 مکعب میٹر استعمال پر قیمت 600 سے بڑھا کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر ہوئی ہےماہانہ 200 مکعب میٹر استعمال پر قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررہےماہانہ 300 مکعب میٹر استعمال پر قیمت 1100 سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔ ماہانہ 400 مکعب میٹر استعمال پر قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر ہے۔ ماہانہ 400 مکعب میٹر سے زائد استعمال پر قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ آج وفاقی کابینہ کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں کے فیصلے کو موخر کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی وفاقی اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ مؤخر کر دیا تھاای سی سی کو دوبارہ معاملے کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی تھی۔ تاہم وزارت پٹرولیم نے اعلامیہ جاری کیا کہ ای سی سی کے اعلامیہ کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو