ٹاپ لائن ریسرچ نے پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں غیر معمولی کمی کی پیشگوئی کردی۔ سی ای او محمد سہیل کا کہنا ہے کہ رواں ماہ مہنگائی ایک فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ تین دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔
سی ای او ٹاپ لائن ریسرچ محمد سہیل کا کہنا ہے کہ ملک میں رواں ماہ مہنگائی ایک فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے، پاکستان میں مہنگائی کی یہ شرح تین دہائیوں کی کم ترین سطح ہے، 9 ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 5.38 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
محمد سہیل نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں مہنگائی کی شرح 27.06 فیصد تھی، شرح سود میں بھی مزید 100 بیسز پوائنٹس کمی کی گنجائش ہے، حقیقی شرح سود 11 سے ساڑھے 11 فیصد تک ہوگی۔
ٹاپ لائن ریسرچ کا کہنا ہے کہ رہائش، پانی، بجلی، گیس سیکٹر میں 35 فیصد کمی متوقع ہے، سی ای او ٹاپ لائن ریسرچ نے بجلی نرخوں میں 2.3 فیصد کمی کی پیش گوئی کردی۔
ٹاپ لائن ریسرچ کے مطابق سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں مزید 6.27 روپے یونٹ کمی متوقع ہے تاہم ماہانہ بنیاد پر مہنگائی میں 0.9 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
محمد سہیل نے مزید کہا کہ مارچ میں خوراک کی مہنگائی میں 2.5 فیصد اضافے کی توقع ہے، ٹماٹر 43 فیصد، پھل 25 فیصد، سبزیاں 10 فیصد تک مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
سی ای او ٹاپ لائن ریسرچ کا کہنا ہے کہ مرغی اور انڈے 15 فیصد مہنگے ہو سکتے ہیں، پیاز، چائے، دالوں کی قیمتوں میں 7 سے 21 فیصد تک کمی متوقع ہے، ماہانہ بنیاد پر ٹرانسپورٹ اخراجات میں 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے جبکہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔