پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ کو بجٹ تجاویز ارسال کر دیں ۔ بزنس فورم کا ٹیکس نیٹ بڑھانے ، انڈسٹری کے فروغ اور کاروبار کی لاگت کم کرنے پر زور ۔ نئے بجٹ میں ٹیکس بیس بڑھانےکیلئے تاجروں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی ۔
بزنس فورم نے تجاویز دی ہیں کہ بڑے تاجر پر بیس ہزار اور چھوٹے تاجر پر دس ہزار ماہانہ ٹیکس لگایا جائے ۔ فائلرز کے لیے ایڈوانس ٹیکس سلیب میں کمی کی جائے ۔ مقامی کپاس پر عائد اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے ۔
کان کنی، معدنیات اور گرین پاکستان انیشیٹو میں لیز کمپنیوں کو سات سال کی ٹیکس چھوٹ دی جائے، انڈسٹری کے فروغ کے لیے کم از کم ٹیکس سالانہ صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد کیا جائے۔
نئے سال کے بجٹ میں تعمیراتی شعبے کو بھی سہولت دی جائے ۔ پاکستان بزنس فورم کا انکم ٹیکس آرڈینس کی سیکشن سات ای فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انکم ٹیکس ریٹ کو کمپنیز پر سالانہ 25 فیصد کرنے، بجٹ میں سپر ٹیکس پر بھی نظر ثانی کرنے اور ٹیکس پئیر کی سہولت کیلیے سیکشن 10 رول چونتیس میں ترمیم کرنے کا کہا ہے ۔
جنوبی بلوچستان کے اضلاع کی ترقی کے لیے رقم رکھنے کی تجویز دی گئی، فاٹا اور پاٹا کی صنعتوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔