خاتون اول بیگم ثمینہ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو سیاست چھوڑنے کا مشورہ دیدیا تاہم سیاست جاری رکھنے کی صورت میں بھرپور ساتھ دینے کا عزم ظاہر کیا۔
سماء کو خصوصی انٹرویو میں خاتون اول بیگم ثمینہ نے کہا کہ اپنے شوہر سے کہتی تھی سیاست کو چھوڑیں تعلیم کیلئے کام کریں لیکن اگر صدر صاحب واپس سیاست میں گئے تو ضرور ساتھ دوں گی۔ مزید کہا کہ ایوان صدر چھوڑنے کے بعد سیروتفریح پر جانے کا پروگرام ہے۔
بیگم ثمینہ علوی نے خواتین میں چھاتی کا کینسر بڑھنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 12 سے 14 سال کی بچیوں کو بریسٹ کینسر ہو رہا ہے، خواتین ہی نہیں مردوں کو بھی جان لیوا مرض کے متعلق آگاہی دینا ہو گی۔ خواتین گھر کے مردوں کو بیماری کا بتائیں تبھی علاج ممکن ہو گا۔
خاتون اول نے ذہنی امراض خودکُشیاں بڑھنے کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے سنگین مسئلے پر بات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ خاتون اول نے ریپ کا شکار خواتین کو انصاف دلانے میں مشکلات کا شکوہ بھی کیا، کہا کہ ہمارے ہاں بل تو پاس ہو جاتے ہیں ان پر عمل نہیں ہوتا۔
بیگم ثمینہ علوی نے مزید کہا کہ ایوان صدر میں ہونے کی وجہ سے خواتین کیلئے کام کرنا آسان ہوگیا، ایوان صدر چھوڑنے کے بعد خواتین کیلئے کام جاری رکھوں گی، دیکھنا ہے میڈیا مجھے بطور عام شہری بھی اہمیت دیتا ہے یا نہیں، خاتون اول کا مزید کہنا تھا کہ عارف علوی کبھی میری بات مان لیتے ہیں کبھی میں ان کی ، اللہ کا شکر ہے ایوان صدر آ کر گردن میں سریا نہیں آیا۔