سابق انگلش آل راؤنڈر معین علی نے ون ڈے کرکٹ کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے "ناقابل قبول قوانین" کو اس زوال کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
معین علی، جو انگلینڈ کی محدود اوورز کی کرکٹ میں کامیابیوں کا اہم حصہ رہے ہیں، نے کھیل کے قوانین میں ہونے والی تبدیلیوں پر مایوسی ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ترامیم نے او ڈی آئی کرکٹ کو کم مسابقتی اور گیند بازوں کے لیے مزید مشکل بنا دیا ہے۔
37 سالہ معین علی نے خاص طور پر فیلڈنگ کی پابندیوں اور دو نئی گیندوں کے استعمال کو او ڈی آئی کرکٹ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا سبب قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "یہ فارمیٹ تقریباً ختم ہو چکا ہے، سوائے ورلڈ کپ اور چیمپئنز ٹرافی کے۔ یہ اس وقت کھیلنے کے لیے سب سے خراب فارمیٹ ہے اور اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔"
معین علی نے ٹی ٹوئنٹی فرنچائز کرکٹ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ روایتی فارمیٹس جیسے او ڈی آئی کرکٹ کے زوال کا بڑا سبب بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "فرنچائز کرکٹ بدقسمتی سے سب کچھ ختم کر رہی ہے۔ جو مالی فوائد کھلاڑیوں کو مل رہے ہیں، انہیں ٹھکرانا ممکن نہیں۔ یہ ایک مشکل صورتحال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں مزید کرکٹرز بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے کر ٹی ٹوئنٹی لیگ کھیلنے کو ترجیح دے سکتے ہیں۔ "میرے خیال میں آنے والے برسوں میں کئی کھلاڑی صرف فرنچائز کرکٹ کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کو چھوڑ دیں گے،" ۔