وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی باتیں بے بنیاد ہیں اور حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے اسلام آباد میں سستی چینی کے اسٹال کا دورہ کیا اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں سستی چینی کے اسٹال قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اسٹالز شوگر ملز ایسوسی ایشن کے تعاون سے لگائے گئے ہیں جہاں چینی 130 روپے فی کلو گرام کی قیمت پر دستیاب ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایک شاختی کارڈ کے ذریعے 5 کلو چینی حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ملک میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں جن میں گزشتہ سال کے 5 لاکھ ٹن بھی شامل ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کی سالانہ چینی کی ضرورت 59 لاکھ میٹرک ٹن ہے اور اس وقت صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چینی کی برآمد سے ملک کو 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا اور اس سلسلے میں شوگر ملز کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا گیا تھا۔
معاہدے کے تحت چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تو ایکس مل ریٹ 148 روپے فی کلو طے کیا گیا تھا۔
رانا تنویر نے واضح کیا کہ ریٹیل مارکیٹ میں چینی کی اصل قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر ایکس مل ریٹ کو مزید کم کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کے تعاون اور سستی چینی کی فراہمی کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ حکومت عوام کو بنیادی اشیاء سستے داموں فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔