فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام پر امید ہیں کہ 605 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال پورا کرلیا جائے گا اور اس کے لیے کوئی منی بجٹ نہیں لانا پڑے گا۔ جون تک 12 ہزار 977 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا کیا جائے گا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس مقدمات نمٹاکر شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دے دیا گیا۔ آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ جون تک ہدف پورا کیا جائے گا یا اخراجات میں کٹوتی ہوگی۔
ایف بی آر کو سپر ٹیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں ہونے والی اہم سماعت سے امید ہے کہ سپر ٹیکس کی مد میں 157 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ سپریم کورٹ میں 10 مارچ کو سپر ٹیکس کے حوالے سے اہم ترین سماعت ہوگی۔ 57 ارب روپے سپریم کورٹ اور باقی 100 ارب ہائی کورٹ کے ذریعے ملنے کی توقع ہے۔
حکام کے مطابق ونڈ فال پرافٹ ٹیکس میں 99 ڈی شق کے تحت 23 ارب کا ٹیکس وصول کر چکے ہیں، بینکوں میں ایڈوانس ڈیپازٹ ریشو پر ٹیکس سے 72 ارب کا ٹیکس ملا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق ٹیکس تنازعات کے حل کیلئے متبادل نظام پر بھی کام جاری ہے، شارٹ فال پورا کرنے کے لیے عدالتوں میں ٹیکس مقدمات جلد نمٹائے جائیں گے، وزیراعظم کی عدالتوں میں زیر سماعت ٹیکس کیسز میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی ٹیکس کیسز کی سماعت جلد کرانے کی درخواست منظور کرلی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو مسلسل تیسرے روز آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کی ملاقات ہوئی جس میں توانائی کے شعبے کی کارکردگی، پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے مختلف سماجی اور اقتصادی سروے کی اشاعت پر پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بجٹ نمبرز اور بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پر بھی بات چیت ہوئی۔