ملک کی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) نے فروری 2025ء میں ملا جلا کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جہاں کل پیٹرولیم فروخت 1.14 ملین ٹن رہی، جو سالانہ دو فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے لیکن جنوری کے مقابلے میں 18 فیصد کمی کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025ء کے پہلے 8 مہینوں میں مجموعی انڈسٹری آف ٹیک 10.55 ملین ٹن رہی، جس میں 4 فیصد سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ماہانہ کمی بنیادی طور پر فروری کے کم دن، زیادہ پیٹرولیم قیمتوں اور ایندھن پر مبنی بجلی کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں موٹر اسپرٹ (ایم ایس) کی فروخت فروری میں 0.56 ملین ٹن رہی، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 2 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے لیکن جنوری کے مقابلے میں 11 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ سالانہ معمولی اضافہ بڑھتی ہوئی طلب، پیٹرول کی کم قیمتوں، ایران سے اسمگل شدہ ایندھن پر پابندیوں اور گاڑیوں کی فروخت میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی فروخت 0.43 ملین ٹن تک گر گئی، جو سالانہ 4 فیصد اور جنوری کے مقابلے میں 29 فیصد کم ہے۔ ماہانہ کمی بنیادی طور پر ربیع کی بوائی کے سیزن کے اختتام کی وجہ سے ہوئی، جس سے زرعی طلب میں کمی واقع ہوئی۔
فرنس آئل (ایف او) کی فروخت 0.05 ملین ٹن رہی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 7 فیصد زائد ہے تاہم پچھلے مہینے کے مقابلے میں 9 فیصد کم ہے۔ مجموعی طور پر فرنس آئل کی طلب دباؤ میں رہی کیونکہ ملک فرنس آئل پر مبنی بجلی کی پیداوار سے دوری اختیار کررہا ہے۔
دریں اثنا، ہائی اوکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) کی فروخت 33 ہزار ٹن تک پہنچ گئی، جو سالانہ بنیاد پر 284 فیصد زائد ہے۔ اس کی وجہ پریمیئم اور ریگولر ایندھن کے درمیان قیمتوں میں کم فرق بنی۔
توقع کی جارہی ہے کہ پیٹرولیم سیکٹر مالی سال 2025ء میں تقریباً 3 فیصد معتدل ترقی کرے گا، جو کم ایندھن کی قیمتوں اور تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کی بحالی سے معاونت حاصل کرے گا۔
اگرچہ پیٹرولیم سیکٹر نے مالی سال 2025ء کے پہلے 8 مہینوں میں بہتری کا مظاہرہ کیا، لیکن فروری میں تیز گراوٹ جاری موسمی اور اقتصادی چیلنجوں کے باعث ہوئی۔ جو آنے والے مہینوں میں مارکیٹ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔