پاکستانی معروف سوشل میڈیا سٹار و ٹک ٹاک سٹارعلیزہ سحر نے چند دن قبل ایک چیٹنگ کی آن لائن ویڈیو لیک ہونے پر افواہوں پر خاموشی توڑتے ہوئے ایک ویڈیو بیان جاری کردیا جس میں انہوں نےتمام تفصیلات کا ذکر کیا۔
پاکستانی سوشل میڈیا سٹار علیزہ سحر ایک مشہور ٹک ٹوکر ہیں جو پاکستان میں دیہی زندگی کی عکاسی کرنے والی ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ حال ہی میں وہ تنازعات کا شکار ہوئی ہیں جب ایک نجی ویڈیو کال سوشل میڈیا پر لیک ہو گئی۔
علیزہ کی ویڈیوز میں عام طور پر اسے اپنے خاندان کے فارم پر روزمرہ کے کاموں میں مشغول دکھایا جاتا ہے جیسا کہ باہر مٹی کے تندور میں روٹی پکانا، کھلی آگ پر کھانا پکانا، اور مویشیوں کی دیکھ بھال کرنا۔ اس کی ویڈیوز میں دکھائی جانے والی سادگی اورمعصومیت بہت سے آن لائن ناظرین کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔
@aliza.sehar.g ♬ original sound - Aliza sehar g
لیک ہونے والی ویڈیو فوری طور پر وائرل ہوگئی جس کے نتیجے میں علیزہ کا نام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹرینڈ کرنے لگا۔ پہلے تو علیزہ نے عوامی بیان دینے سے گریز کیا۔ لیکن کچھ دنوں بعداس نے اپنے مقبول TikTok اکاؤنٹ پر پوسٹ کیاور تمام صورتحال کو بیان کیا۔
ویڈیو میں علیزہ سحرنے وضاحت کی کہ اسے تین دن پہلے لیک ہونے کا علم ہوا۔ اس کے بعد وہ رپورٹ درج کرانے کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)کے سائبر کرائم آفس ملتان میں گئی۔ویڈیو بیان میں انہوں نے تفتیش کاروں سے ملنے والے تعاون کی تعریف بھی کی۔
علیزہ نے انکشاف کیا کہ ویڈیو لیک کرنے والا شخص اوکاڑہ میں رہتا ہے لیکن اس وقت قطر میں مقیم ہے۔ رابطہ کرنے پر اس شخص نےایف آئی اے حکام کو ویڈیو ایڈڈ کرنے کا اعتراف کیا لیکن اسے آن لائن شیئر کرنے سے انکار کردیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے لیک ہونے پر غیر مصدقہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ علیزہ کی موت خودکشی سے ہوئی ہے۔ لیکن اس کی حالیہ ویڈیو کے ساتھ ساتھ اس کے بھائی کے بیانات نے یہ واضح کر دیا کہ وہ رپورٹس غلط ہیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو