مالی سال 2025-26کے بجٹ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے ، نئے پی ایس ڈی پی میں 80فیصد تک زیرتکمیل منصوبوں کو مکمل کرنا ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق اس سال تھروفارورڈ منصوبوں کا حجم دس ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا، موجودہ سال کے ترقیاتی بجٹ کے دس گنا لاگت کے مساوی منصوبے زیرالتوا ہیں، وفاقی حکومت اگلے سال صوبائی منصوبوں کیلئے فنڈز مختص نہیں کرے گی۔ صرف قومی اقتصادی کونسل سے منظور شدہ کم ترقی یافتہ اضلاع کیلئے فنڈز رکھے جائیں گے۔ اس سال جن منصوبوں کو مکمل فنڈز مل چکے انہیں اگلے سال رقم مختص نہیں ہوگی۔
برآمدات اور پیداوار بڑھانے کے ساتھ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے منصوبے بھی ترجیح قرار دیئے گئے ہیں ، اگلے سال اڑان پاکستان کے ویژن کے مطابق منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی، کاروبار میں جدت اور تحقیق و ترقی کے منصوبوں کیلئے فنڈز رکھے جائیں گے، وزارت منصوبہ بندی نے اکتیس مارچ تک نئے منصوبوں کے پی سی ون طلب کرلیے۔ اقتصادی امور ڈویژن سے اگلے دو سال کی بیرونی فنڈنگ کا تخمینہ بھی طلب کیا گیا ہے۔ مالی سال دوہزار چھبیس ستائیس اور دوہزار ستائیس اٹھائیس کے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ بھی تیار کیا جائے گا۔