یونیورسٹی ترمیمی بل کے خلاف کراچی میں اساتذہ نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا
احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فپواسا سندھ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صدر مملکت آصف زرداری اور پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو بیوروکریٹ وائس چانسلر کے بل کی منظوری کا نوٹس لیں اور اس اسے واپس کرائیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ غیر جمہوری طرز عمل نا مناسب اور جامعات کے اساتذہ کے خلاف ہے سرکاری جامعات میں جاری بحران کا براہ راست ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ کو ٹھہرایا اور کہا کہ سندھ حکومت کے غیرسنجیدہ رویے نے بحران کو مزید سنگین کر دیا ہے۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بیوروکریٹ وائس چانسلر نامنظور، کنٹریکٹ بھرتی نامنظور اور تعلیم دشمن ترمیمی بل نامنظور کے نعرے درج تھے۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی ترمیمی بل کے تحت سندھ کی سرکاری یونیورسٹیوں میں بیوروکریٹ کو وائس چانسلرز کی تقرری کی اجازت دینا ہے اس سے پہلے یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے تعلیمی پس منظر رکھنے والوں کو ترجیح دی جاتی تھی لیکن ترمیم کے تحت اب بیوروکریٹس بھی اس منصب پر تقرر کے لیے اہل ہوں گے۔