وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پیکا قانون سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے بنایا گیا ہے سوشل میڈیا پر فیک نیوز، ڈیپ فیک کے تدارک کیلئے پیکا قانون کے عمل کو قیام میں لایا گیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے متنازع پیکا ایکٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والے نقصانات کا تدارک کیا جائے، سوشل میڈیا پر فیک نیوز، ڈیپ فیک کے تدارک کیلئے پیکا قانون بنایا گیا ہے ٹریبونل میں ایک صحافی، آئی ٹی پروفیشنل شامل کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ جیسے کوئی چیزبنتی ہے اس پر عملدرآمد کیلئے طریقہ کار بنایا جاتا ہے، پیکا قانون بہت اچھا قانون ہے، دنیا بھر میں سوشل میڈیا قوانین موجود ہیں، پاکستان میں سوشل میڈیا قوانین پر احتجاج ہو رہا ہے، شقوں پربات نہیں ہو رہی، پیکا قانون میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے متنازع پیکا ایکٹ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈا کنامک فورم نے کہا سب سے بڑا خطرہ سوشل میڈیا سے پھیلنے والی فیک نیوز ہیں، دنیا کے ادارے سوشل میڈیا کے حوالے سے قانون سازی کر چکے ہیں، پاکستان میں پیکا قانون کو برا کیوں سمجھا جا رہا ہے؟
واضح رہے کہ حال ہی میں پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) 2016 پاکستان میں سائبر کرائمز سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا تھا۔اس قانون کا مقصد آن لائن جرائم جیسے ہیکنگ، سائبر بلیک میلنگ، نفرت انگیز تقریر اور فیک نیوز کے پھیلاؤ کو روکنا تھا۔