سربراہ جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت آصف علی زداری سے پیکا ایکٹ کی توثیق پر شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ اس لیول پر اس طرح فیصلے نہیں ہونے چاہئیں ‘۔
جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت کی جانب سے پیکا ایکٹ کی توثیق پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ ہم سے کہا کچھ جاتا ہے اور کیا کچھ جاتا ہے ، متنازعہ پیکا قانون پر آصف زرداری نے صحافی تنظیموں کی تجاویز لینے کی یقین دہانی کرائی مگر اگلے دن دستخط کر دیے ‘۔
سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ میں نے پیکا ایکٹ سے متعلق صدر مملکت سے بات کی تھی جس پر انہوں نے کہا وزیر داخلہ محسن نقوی ایک دو دن میں اسلام آباد آئیں گے تو ان کے ذریعے صحافیوں سے رابطہ کریں گے اور صحافیوں کی تجاویز لی جائیں گی جبکہ حکومت سے بھی تجاویز پر غور کرنے کا کہیں گے لیکن مجھے صبح پتہ چلا کہ صدر مملکت نے ایکٹ پر دستخط کردیے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صدر مملکت کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا اور اس لیول پر اس طرح فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صحافیوں کے تحفظات کو دیکھنا چاہیے تھا اور قانون سے متعلق اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔