وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد رہی، جو گزشتہ سال 28.8 فیصد تھی۔ دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو 80 ماہ (اپریل 2018 سے) کی کم ترین سطح ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرح تبادلہ کے استحکام، مالیاتی نظم و ضبط اور بہتر سپلائی نے مہنگائی کم کرنے میں مدد دی جبکہ غیر قانونی فارن ایکسچینج کمپنیوں، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائیاں بھی اس کامیابی کی کڑی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس پی آئی میں جنوری 2025 کے آخری 4 ہفتوں میں مسلسل کمی آئی۔ 23 جنوری 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں میں 0.77 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ 51 اشیا میں سے 12 کی قیمتوں میں کمی، 14 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 25 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نومبر میں دالوں اور مرغی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر نوٹس لیا تھا، حکومتی اقدامات کے بعد دال چنا کی قیمت میں 52.5 روپے، دال ماش میں 37.4 روپے فی کلو کمی جبکہ مرغی کی قیمت میں 20.1 روپے فی کلو اور آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 1022.2 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ 4 ہفتوں میں ٹماٹر، آلو، دالوں، انڈوں اور ایل پی جی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ادارہ شماریات کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، حکومتی پالیسی اقدامات، انتظامی تدابیر اور ریلیف اقدامات مہنگائی کے دباؤ کو مؤثر طریقے سے قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوئے۔