امریکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا۔
امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ میں پاک، امریکا تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو میں امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا پاکستان آکر بہت خوش محسوس کررہا ہوں، یہاں کے لوگ بہت ذہین اور محنتی ہیں، میں بزنس مین ہوں سیاستدان نہیں ، میں یہاں باتیں نہیں کام کرنے آیا ہوں ، ہم پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ رکھتے ہیں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری غیرمعمولی ہوگی۔
جینٹری بیچ کا کہنا تھا بائیڈن انتظامیہ نے 4 سال جو کچھ پاکستان کے ساتھ کیا وہ مناسب نہیں تھا مگر اب پاکستان کی موجودہ قیادت اور نئی امریکی قیادت ہم آہنگ ہے، بائیڈن ایڈمنسٹریشن نے بہت غلطیاں کی ہیں لیکن صدر ٹرمپ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ میں یہاں ہوں۔
انہوں نے یہ پیغام بھی دیا کہ چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو اور ایسی تعمیراتی ٹیکنالوجی پاکستان لانا چاہتے ہیں جس سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت کا ڈھانچہ کھڑا ہوجاتا ہے۔
صحافیوں سے گفتگو
امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ امن اور خوشحالی کا دوبارہ آغاز ہونے جا رہا ہے، ٹرمپ اور پاکستانی قیادت کا ویژن ایک ہی ہے، گزشتہ 4 سال ہم سب زیر اعتاب رہے، بائیڈن انتظامیہ کا رویہ غیرمناسب رہا، افغانستان اور عراق جیسے مسائل کا سامنا رہا، پاکستان امریکا تعلقات کئی سال پیچھے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اکنامک ڈپلومیسی پر یقین رکھتے ہیں، اسی وجہ سے ہم پاکستان میں اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کرنے پاکستان آئے ہیں، معدنیات، رئیل اسٹیٹ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گے، انرجی ، ٹیکنالوجی ، اےآئی سمیت بہت سے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سیاست دان نہیں، امریکی انتظامیہ کے تعلقات اور پالیسی میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکتا، میں بزنس مین ہوں، اقتصادی سفارتکار میں اپنے طور پر جو کردار ادا کرسکا کروں گا، سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار اور مثالی مواقع موجود ہیں، معیشت ممالک کے درمیان پُل کا کردار ادا کرتی ہے جس سے حکومتی سطح پر تعلقات بہتر ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت عوامی فلاح سے توجہ دیتی ہے، رئیل اسٹیٹ میں کم قیمت مکانات کی تعمیر سے لے کر لگژری گھروں کی تعمیر کریں گے، ترکیہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے بلند و بالا عمارتیں کم وقت میں تعمیر کی جاتی ہیں، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت تعمیر کی جا سکتی ہے، پاکستانی وزیر خزانہ کا کاوشوں سے شرح سود میں نمایاں کمی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 10 روز میں پاکستان کے ساتھ مختلف معاہدوں پر دستخط کرنے جا رہے ہیں، رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری ہماری ترجیح ہوگی، معدنیات کے شعبے میں بھی ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کریں گے، ہمارے پاس مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے آئیڈیاز ہیں، مختلف سیکٹرز میں مختلف لگژری پروڈکٹس بھی متعارف کرائیں گے، ہم معدنیات سمیت مختلف اشیاء چین کو آؤٹ سورس کریں گے، ہمارا دنیا میں کوئی معاشی دشمن نہیں لیکن چین میں معاشری سرگرمیوں میں مشکلات ہیں۔
رچرڈ گرینل سے متعلق باتوں کی بھی تردید
جینٹری بیچ نے ٹرمپ انتظامیہ کے سفیر رچرڈ گرینل سے متعلق باتوں کی بھی تردید کردی اور کہا رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا تھا اور انہوں نے جو بات کی وہ پاکستان سے متعلق اپنی انڈراسٹینڈنگ کے مطابق کہی مگر اب پاکستان کے بارے میں پہلے سے زیادہ بہتر انڈراسٹینڈنگ ہے۔
جینٹری بیچ نے یہ بھی واضح کردیا کہ وہ یہاں سابق وزیراعظم کے معاملے پر بات کرنے کیلئے نہیں آئے اور ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی موجودہ سیاسی قیادت کو احترام کے نظر سے دیکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رچرڈگرینل کو پاکستان کی موجودہ صورتحال کا آج زیادہ بہتر ادراک ہوگیا ہوگا، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہزاروں جانیں دی ہیں اور امریکا پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتاہے جبکہ پاکستان کو ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے۔
جینٹری بیچ کا کہنا تھا کہ اُنھوں ( گرینل ) نے خود مجھے بتایا کہ انٹرنیٹ پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے جھوٹی بریفنگز دی گئیں حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں تھا اِس لیے وہ مایوس بھی ہوئے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ایمبیسڈر گرینل کا نکتہ نظر اب واضح ہے اور جو ہم پاکستان میں اب کررہے ہیں وہ اُس کے حامی ہیں۔
وزیر اعظم سے ملاقات
وزیراعظم شہبازشریف سے جینٹری بیچ کی سربراہی میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع اور اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا محمد اورنگزیب ، عبدالعلیم خان اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سازگار کاروباری ماحول کیلئے سہولیات پر تیز تر اور پائیدار عملدرآمد کا یقین دلایا جبکہ وفد نےمختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افرادی قوت اورتیزی سےپھیلتی کنزیومر مارکیٹ ہے۔
وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے پاکستان کی بے پناہ اقتصادی صلاحیت کی تعریف کی اور کان کنی و معدنیات ، قابل تجدید توانائی ، بنیادی ڈھانچےکی ترقی اور ٹیکنالوجی سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے متنوع مواقع تلاش کرنےمیں دلچسپی ظاہر کی ۔
بین الاقوامی وفد کی پاکستان آمد براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری، پائیدار اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے حکومت کی فعال کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔