وزارت مواصلات نے سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کو 4 سے 6 لین بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
بدھ کے روز وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیرصدارت این ایچ اے کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے منصوبوں کیلئے مختص بجٹ اور سارک پراجیکٹس سمیت اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران شاہراہوں پر حفاظتی باڑ کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی جو دس دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔
اجلاس میں سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی موٹروے کو چار سے چھ لین بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کے قومی روڈ نیٹ ورک کو خطے کا جدید ترین روڈ نیٹ ورک بنانا چاہتے ہیں اور آئندہ پانچ برس میں این ایچ اے کے محصولات میں چار سو ارب روپے اضافہ چاہتا ہوں۔
عبدالعلیم خان نے کہا این ایچ اے کا 50 ارب روپے کا اضافی ریونیو ڈیپازٹ اکاؤنٹ ہوگا اور ایک سال میں 50 ارب روپے کا ریونیو قابل ستائش کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اولین ترجیح ایم 6 کی موٹروے کی تعمیر ہے اور سکھر تا حیدرآباد کو کراچی تک بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موٹروے ایم ون سے اسلام آباد ائیر پورٹ کو بلا رکاوٹ رسائی فراہم کی جائے اور کوئی پسند ناپسند نہیں ہوگی جبکہ این ایچ اے ہر کام میرٹ پر یقینی بنائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کے لئے ایک جیسی پالیسی اور ادارے کو ہرحال میں اپنے فنڈز جنریٹ کرنا ہیں۔