کراچی میں گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث شہری ایل پی جی سلینڈرز استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے، جو ناصرف ان کی اپنی جیب پر بھاری ہے بلکہ اس سے ایل پی جی کی طلب میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوگیا۔
دن ہو یا رات کراچی کے اکثر شہری گیس کے دیدار کو ترستے رہتے ہیں کیونکہ بیشتر علاقوں میں یا تو گیس بالکل نہیں آتی یا بدترین لوڈشیڈنگ پریشانی بڑھارہی ہے۔ صبح میں بچوں اور بڑوں کی اکثریت بغیر ناشتے کے گھر سے جانے پر مجبور ہے جبکہ رات کا کھانا پکانا بھی کسی امتحان سے کم نہیں۔
رات ساڑھے نو بجے یہ وہ وقت ہے جب پورے کراچی میں گیس ایک ساتھ بند ہوجاتی ہے لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سے علاقوں میں دن میں بھی مسائل ہیں۔
کراچی میں شام ہوتے ہی تقریباً آدھے علاقوں میں گیس پریشر چھومنتر ہوجاتا ہے۔
کراچی میں ہر طرف گیس کے شدید مسائل ہیں، ڈسٹرکٹ ویسٹ، ڈسٹرکٹ سینٹرل، ڈسٹرکٹ کورنگی، ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور کیماڑی میں ایسے کئی علاقے ہیں جہاں مہینوں سے گیس نہیں آرہی۔
سوئی گیس حکام کا کہنا ہے علاقوں میں ڈسٹری بیوشن لائن کی خرابیوں کی وجہ سے گیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے۔
حکام کہتے ہیں کہ 2200 کلو میٹر کی لائنیں بچھارہے ہیں، جس سے علاقوں میں پورے پورے دن گیس بند ہوتی ہے، دیگر مسائل بھی آرہے ہیں، انہیں دیکھ رہے ہیں۔
شہر قائد کی خواتین کا کہنا ہے کہ رات کو ساڑھے 9 بجے سے پہلے ہی گیس پریشر ختم ہوجاتا ہے۔
گیس کی شدید قلت کی وجہ سے کراچی میں لوگ متبادل ذرائع استعمال کررہے ہیں۔
ایل پی جی کی عام حالات میں ضرورت تقریباً 12 ٹن ہوا کرتی ہے لیکن چند دنوں کے دوران بڑھ کر 17 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔