مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ جب تک اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ قیادت موجود ہے بیک چینل یا بیک ڈور مذاکرات کا کوئی راستہ نہیں کھلے گا سیاسی معاملات پر مذاکرات حکومت سے ہی ہوں گے۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللہ نے سماء ٹی وی کے معروف پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان کےحوالے سے آرمی چیف دس میٹنگز کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی کو آج نہیں تو کل یا پرسوں آنا ہی پڑے گا، مذاکرات کےعلاوہ پی ٹی آئی کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔
مشیروزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ گردن پر تلوار نہیں ہے اور نہ یہ صحافیوں کیلئے ہے پیکا ایکٹ کو فنکشنل ہونے میں 6 مہینے لگیں گے حکومت صحافیوں کیلئے پیکا ایکٹ میں ترمیم کیلئے تیار ہے جو صحافی سچ لکھتے ہیں ان کیلئے حکومت ترمیم کرنے کو تیار ہے، سوشل میڈیا کے جن نے عام آدمی کو بہت متاثر کیا ہے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مستحکم ہونےکیلئےایک سے2سال چاہئیں،وزیراعظم اورحکومت کی کوششوں سےہم معاشی بحران سے نکل آئے ہیں، ہم ایمرجنسی کی صورتحال سےگزر رہےہیں،ملک ریاض کہتےتھے پاکستان سے باہر کاروبار کرنے کو حرام سمجھتا ہوں، ان کو دبئی میں پروجیکٹ شروع نہیں کرنا چاہیے تھا، یہ ملکی مفاد میں نہیں،ملک ریاض سے انگوٹھیاں، زیورات، نقد رقم اور زمین لی گئی تو وہ کنسینٹنگ پارٹی نہیں تھے۔
مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ نے شاید محسن نقوی کے دورہ امریکا پر کوئی بات کی ہے، وہ ذاتی طور پر امریکا گئے، حکومتی سطح پر نہیں، مجھے نہیں معلوم امریکا میں محسن نقوی کس حیثیت سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی منظوری کے بغیر جوڈیشل کمیشن نہیں بنا سکتے، سپریم کورٹ کے ججز کیسز کی تحقیقات کرنے لگیں تو ٹرائل کہاں ہوگا؟ جوڈیشل کمیشن تحقیقات کر ہی نہیں سکتا، پی ٹی آئی نے حکم جاری کردیا، حکم ماننا ہماری ذمہ داری نہیں، تحریک انصاف کو آج کوئی پیشرفت نظر نہ آتی تو کوئی بیانیہ بنا لیتی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو آج ہماری بات سننی چاہیے تھی، ہم کوئی راستہ دیتے،آنے والے دنوں میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے، مذاکرات کے سوا پی ٹی آئی کے پاس کوئی راستہ نہیں، پی ٹی آئی آج نہیں آئی تو بعد میں آنا ہی پڑے گا، سیاسی مذاکرات فرنٹ سے ہی ہوں گے، بیک ڈور سے نہیں بعد میں کہا چارٹر آف ڈیمانڈ پکڑیں حکومت7دن میں جواب دے۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف کے مشیر رانا ثناء اللہ نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے کہا تھا 31 جنوری ان کی ڈیڈلائن ہے، آنے والے دنوں میں مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے، مذاکرات کے سوا کوئی راستہ بھی نہیں، پی ٹی آئی آج نہیں آئی تو بعد میں آناہی پڑے گا۔